گیس لوڈ شیڈنگ کے متعلق حکومت کا اہم اعلان

گیس لوڈ شیڈنگ کے متعلق حکومت کا اہم اعلان

قائم مقام وزیر بجلی محمد علی کے مطابق پاکستان میں گیس صارفین کو گیس کے کم ذخائر کی وجہ سے آنے والے موسم سرما کے دوران روزانہ 16 گھنٹے گیس کی بندش کا سامنا کرنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت گھریلو صارفین کو روزانہ صرف آٹھ گھنٹے گیس فراہم کرتی ہے۔ سردیوں میں گیس کا ذخیرہ ختم ہونے کی وجہ سے گیس کی مسلسل فراہمی ممکن نہیں ہوتی۔ وزیر نے یہ بھی کہا کہ گھریلو صارفین اپنی قدرتی گیس کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے قدرتی گیس سے لیکویفائیڈ پیٹرولیم گیس (ایل پی جی) میں تبدیل ہو سکتے ہیں۔

پاکستان کو گیس کے سالانہ ذخائر میں 5-7 فیصد کمی کا سامنا ہے، اور گیس کی قلت نئے گیس کنکشنز کو روک رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں علی نے میڈیا کو بتایا کہ حکومت نے دسمبر 2023 میں اسپاٹ مارکیٹ سے گیس کی دو کھیپیں خریدیں اور جنوری 2024 میں گیس کی مزید دو کھیپیں خریدنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

مقامی طلب کو پورا کرنے کے لیے حکومت گھریلو تلاش کی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔ علی کے مطابق گیس سیکٹر کو سالانہ 400 ارب روپے کا نقصان ہوا جبکہ سوئی گیس کمپنی کو سالانہ 190 ارب روپے کا نقصان ہوا۔

انہوں نے مزید کہا کہ لاگت کے فرق کی وجہ سے حکومت ایل این جی سے 2.1 ٹریلین لی کا نقصان کر رہی ہے۔